میرے گزرےہوئے لمØ+ÙˆÚº سے تھی وابستگی تیری
میر سارے خواب تھے تیرے،میری یادیں بھی تھی تیری

مگر عہد وفا کا پاس تو رکھہ نہ سکا ہمدم
سلامت رہ سکا نہ بت تیرا دل میں میرے اس دم


مجھے یہ غم نہیں ہے، دل گر تنہائی میں رویا
تجھے کھویا اگر میں نے تو، تونے بھی مجھے کھویا


مجھے تسلیم ہے کہ تو۔۔!
کتاب زندگی کا بڑا خوبصورت باب تھا لیکن


تیری سنگت بڑا ہی خوبصورت خواب تھا لیکن
مجھے اپنی Ø+یات نو Ú©ÛŒ تجدید کرنا ہے

مجھے خوابوں امیدوں کا یہ دامن چھوڑ دینا ہے
نئے مقصد ہیں میرے، اور نئے راستے پر چلنا ہے

Ù…Ø+بت Ú©Û’ ان فرسودہ فسانوں میں رکھا کیا ہے
تجھہ کو کھو کر شعور زندگی پالوں توبرا کیا ہے